ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / یوگی حکومت کی پولس جبری تبدیلِ مذہب کی افواہ پر بھی سرگرم؛ مسلم جوڑے کو کیا گیا گرفتار، رات بھر رکھا گیا جیل

یوگی حکومت کی پولس جبری تبدیلِ مذہب کی افواہ پر بھی سرگرم؛ مسلم جوڑے کو کیا گیا گرفتار، رات بھر رکھا گیا جیل

Sat, 12 Dec 2020 11:52:16  SO Admin   S.O. News Service

لکھنؤ  12؍دسمبر(ایس او نیوز؍ایجنسی): لو جہاد کے نام پر مسلم نوجوانوں کو تنگ و ہراساں کرنے کے واقعات اتر پردیش سے سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں ، مگر تازہ اطلاع میں حیرت انگیز طور پر پولس نے ایک افوہ کو سچ مان لیا اور بغیر کسی چھان بین کئے شادی کو روک کر  دلہا کو پولس تھانے میں بٹھایا گیا۔انگریزی روزنامہ ’انڈین ایکسپریس‘ میں شائع خبر کے مطابق اتر پردیش پولیس نے محض لو جہاد کی افواہ کی بنیاد پر ایک ہی مذہب کے لوگوں کو شادی کرنے سے روک دیا۔ رپورٹ کے مطابق 39 سالہ دولہا حیدر علی نے الزام لگایا ہے کہ پولیس نے اسے رات بھر حراست میں رکھا اور اسے زد و کوب بھی کیا ۔

رپورٹ کے مطابق کشی نگر تھانے کی پولیس کو فون پر اطلاع ملی کہ یہاں ایک ایسی شادی ہونے جا رہی ہے جس میں لڑکی ہندو ہے اور اس کا مذہب تبدیل کر کے اس کی شادی کی جا رہی ہے۔ فون موصول ہوتےہی پولس  موقع پر پہنچی اور شادی پر روک لگا دی۔ایس ایچ او سنجے کمار نے اس تعلق سے بتایا کہ  اس  معاملہ کے ذمہ دار شرارتی عناصر ہیں اور جب انہیں معلوم چلا کہ لڑکی اور لڑکے کا تعلق ایک ہی مذہب سے ہے تو ان دونوں کو جانے دیا گیا اور  بدھ کے روز دونوں کی آخرکار شادی بھی ہو گئی۔

پتہ چلا ہے کہ شادی سے پہلے لڑکی کے بھائی کو  بیان دینا پڑاکہ انہیں اور ان کے گھر والوں کو  اس شادی سے کوئی اعتراض نہیں ہے،حالانکہ ہندوستان میں ایسا کوئی قانون نہیں ہےکہ شادی سے پہلے گھر والوں کی رضامندی حاصل کی جائے۔

پولیس نے حیدر علی کے زد و کوب کئے جانے کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اسے خفیہ طریقہ سے نہیں لایا گیا تھا، معاملہ بہت جلد حل کر دیا گیا اور کسی کو زد و کوب کرنے کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔  حیدر نے بتایا کہ منگل کے روز سبیلہ اور اس کی شادی ہو گئی تھی اور اس کے بعد ایک چھوٹی سی تقریب چل رہی تھی کہ پولیس وہاں آ گئی اور انہیں لے گئی۔

مقامی سماجی کارکن ارمان خان کا کہنا ہے کہ حیدر علی نے ان سے رابطہ کیا تھا اور سبیلہ سے شادی کرنے کے لئے مدد مانگی تھی۔ واضح رہے کہ سبیلہ اپنے والدین کی مرضی کے بغیر گھر سے چلی آئی تھی۔ اس سے پہلے کے تقریب ہوتی ہندو یووا واہنی کے کچھ ارکان وہاں پہنچ گئے اور انہوں نے دونوں سے سوال جواب کرنے شروع کر دئے۔ گاؤں کے کچھ غیر مسلم افراد کی شکایت کے بعد حیدر علی کے گاؤں کے چوکیدار مستقیم نے پولیس کو اطلاع دی۔


Share: